کامل شریعت قرآن کریم نے یہود و نصاری کے غلط عقائد کی طرف پرزور دلائل سے توجہ دلائی ہے۔ مثلاً یہ کہ جناب مسیح صلیب پر ہرگز نہ مرے تھے کہ ان کو جھوٹا اور لعنتی کہہ کر رد کر دیا جائے۔ اور نہ وہ زندہ ہو کر آسمان پر گئے اور نہ جسم عنصری کے ساتھ زمین کی طرف واپس آئیں گے کیونکہ حضرت مسیح نے واضح کر دیا تھا کہ : ’’آسمان پر کوئی نہیں چڑھا سو ا اس کے جو آسمان سے اترا یعنی ابن آدم جو آسمان میں ہے‘‘۔ (یوحنا باب ۳ آیت ۱۳) اور فرمایا کہ:’’ میں آسمان سے اترا ہوں‘‘ (یوحنا باب ۶ آیت ۳۸) ’’ ہمارا وطن آسمان میں ہے‘‘۔ (فلپی باب ۳ آیت ۲۰) ان بیانات میں حضرت مسیح اپنا اترنا آسمان سے اور چڑھنا اور پھر آسمان میں ہونے کا تمثیلی طورپر اظہار کرتے ہیں۔ کیونکہ اللہ کے پیارے اور پاک لوگ ہر وقت آسمانی باتیں کرتے ہیں اور آسمان پرہوتے ہیں جیسا کہ (فلپی باب ۳ آیت ۲۰) کا بیان پڑھ چکے ہیں اور حضرت بانی سلسلہ احمدیہ مسیح موعودعلیہ السلام بھی انہیں معنوں میں فرماتے ہیں آسماں پر رہنے والوں کو زمیں سے کیا نقار پس جناب مسیح ناصریؑ نہ تو اس خاکی جسم کے ساتھ آسمان پرگئے اور نہ دوبارہ زمین پر آنے والے ہیں کیونکہ انجیل ’’متی‘‘ اور’’ یوحنا‘‘ جو ’’ رسول‘‘ کہلاتے ہیں (متی باب ۱۰ آیت ۲ اور ۳) اور حواری اور موقع کے گواہ تھے ان دونوں نے آسمان پر جانے کا قطعاً ذکر نہیں کیا۔ ہاں ’’مرقس ‘‘اور ’’لوقا ‘‘نے ذکر کیا ہے مگر یہ دونوں نہ حواری ، نہ رسول اور نہ موقع کے گواہ تھے ۔ان کا بیان حواریوں کے مقابلہ میں قطعاً قابل توجہ اور لائق قبول نہیں اور انہوں نے بھی لوگوں سے باتیں ’’دریافت‘‘ کرکے لکھی ہیں(لوقا باب ۱ آیت۳)249 نہ کہ کسی الہام سے ۔ اسی لئے امریکہ سے جو اب نئی بائبل (ریوائزڈ سٹینڈرڈ ورشن) نام سے شائع ہوئی ہے اس میں ’’مرقس‘‘ اور ’’ لوقا‘‘ کے آسمان پر جانے کے مضمون کو پرانی اناجیل کے خلاف اور الحاقی ہونے کی وجہ سے اس نئی بائبل سے بالکل خارج کر دیاہے اور اب کسی بھی انجیل میں مسیح کے آسمان پر جانے کا کوئی ثبوت نہیں۔ دراصل مسیح کا آسمان پرجانا اورآنا تمثیلی کلام ہے (جیساکہ یوحنا باب ۳ آیت ۱۳ اور باب ۶ آیت ۳۸ ، فلپی باب ۳ آیت ۲۰ سے عیاں ہے) اورجو ٹھیک حضرت ایلیاہ نبی کی طرح کا ہے جن کے متعلق لکھا ہے کہ ’’ایلیاہ بگولے میں ہوکر آسمان پر جاتا رہا‘‘ (۲۔ سلاطین باب ۲آیت ۱۱) اور پھر آسمان سے واپس آنے کی بھی یہ پیشگوئی تھی کہ: ’’ دیکھو خداوند کے بزرگ اور ہولناک دن کے آنے سے پیشتر میں ایلیاہ نبی کو تمہارے پاس بھیجوں گا‘‘۔ (ملاکی باب ۴ آیت ۵) ان واضح پیش خبریوں کی بنا پر یہودی حضرت ایلیاہ نبی کی مسیح سے پہلے آمد کے شدت سے منتظر تھے مگر حضرت مسیحؑ نے اس مسئلہ کاحل یوں فرمایا کہ: ’’ ایلیاہ کی روح اور قوت میں‘‘ (لوقا باب ۱ آیت ۱۷) اس کا مثیل بن کر کسی اور وجود کا آنا مراد ہے جیسا کہ لکھا ہے: ’’شاگردوں نے اس سے پوچھا کہ پھر فقیہ کیوں کہتے ہیں کہ ایلیاہ کا پہلے آنا ضروری ہے ۔ اس نے جواب میں کہا کہ ایلیاہ تو البتہ آ چکا وہ سب کچھ بحال رہے گا لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ ایلیاہ تو آ چکا اور اس کو انہوں نے نہیں پہچانا بلکہ جو چاہا اس کے ساتھ کیااسی طرح ابن آدم بھی ان کے ہاتھ سے دکھ اٹھائے گا۔ تب شاگرد سمجھ گئے کہ اس نے ہم سے یوحنا بپتسمہ دینے والے کی بابت کہاہے‘‘۔ (متی باب ۱۷ آیات ۱۱ تا ۱۳) حضرت مسیح کے اس بیان میں دو باتیں واضح کر دی گئی ہیں:۔ اول:۔۔۔ یہ کہ ایلیاہ نبی جو آسمان پرگیا اور دوبارہ آنے والا تھا اس کی بجائے اس کامثیل آنا مراد ہے۔ دوم:۔۔۔ یہ کہ ایلیاہ نبی کے مثیل کو جس طرح نہ پہچان کر دکھ دئے گئے ابن آدم یعنی میں بھی جب دوبارہ آؤں گا تو خودنہیں بلکہ میرا مثیل بن کر کوئی شخص آئے گا اور وہ بھی یوحنا کی طرح دکھ اٹھائے گا۔ کیونکہ حضرت مسیح اس مسئلہ کو بوضاحت اور کھول کھول کر بیان کر چکے ہیں کہ : ۱۔۔۔’’ میں آگے کو دنیا میں نہیں ہونگا‘‘ (یوحنا ۱۷: ۱۱) ۲۔۔۔ ’’ابن آدم نئی پیدائش میں اپنے جلال کے تخت پر بیٹھے گا‘‘۔ (متی باب ۱۹ آیت ۲۸) اب کیا کوئی عیسائی یہ مان سکتا ہے کہ حضرت مسیح جب دو ہزارسال کی عمر میں آئیں گے تو وہ حضرت مریمؑ کے ہاں دوبارہ پیدا ہونگے؟ ہر گزنہیں۔ پس اس سے یہی مراد ہے کہ مسیح کی دوبار ہ آمد بھی ایلیاہ نبی کی طرح بطور مثیل کسی اوروجود میں ہوگی۔ ۳۔۔۔ پھر فرماتے ہیں کہ ’’ میں تم سے کہتا ہوں کہ اب سے مجھے پھر ہرگز نہ دیکھو گے جب تک یہ نہ کہو گے کہ مبارک ہے وہ جو خداوند کے نام سے آتا ہے‘‘۔ (متی۲۳:۳۹ ، لوقا۱۳:۳۵) یہ بیان کتناصاف اور واضح اور اس عیسائی عقیدہ کو رد کرتا ہے کہ مسیح دوبارہ خود آئے گا۔ آپ فرماتے ہیں، تم مجھے پھر ہرگز نہ دیکھو گے ہاں میرے نام پر کوئی اور شخص ایلیاہ کی طرح میرا مثیل بن کر آئے گا۔ورنہ یہودیوں کو کیاجواب دیا جا سکتا ہے؟ اگر مسیح دوبارہ آ سکتا ہے تو ایلیاہ کو بھی خودآنا چاہئے۔ اگرایلیاہ دوبارہ نہیں آ سکتا تو مسیح بھی دوبارہ قطعاً نہیں آ سکتا۔ بلکہ اس کا مثیل بن کر آپ کے نام پرکوئی اور شخص آنا مراد ہے۔’’ اگر در خانہ کس است حرفے بس است‘‘ پس بائبل کے بیان کردہ حقائق کے پیش نظر ہم عیسائی حضرات کو دعوت دیتے ہیں کہ کامل مذہب اسلام ، نجات کا ذریعہ قرآن اور تمام دنیا کے لئے کامل نمونہ اورکامل تعلیم لے کر آنے والے حضرت محمد مصطفی ﷺ نبیوں کی پیشگوئیوں کے مصداق آ چکے جو حضرت موسیٰ کی مانند نبی صاحب شریعت اورعہد کے رسول ہیں۔ اور عیسائی عقائد کی اصلاح کے لئے پیشگوئیوں کے مطابق خدا نے حضرت مسیح ناصری کا مثیل بنا کر اسلام میں حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کو مسیح موعود بنا کر مبعوث فرما دیا ہے آپ نے خدا سے الہام پا کر اعلان کیا کہ : (الف): ’’مسیح ابن مریم فوت ہو چکا ہے اور اس کے رنگ میں ہوکر وعدہ کے موافق تو آیا ہے‘‘۔ (ازالہ اوہام) (ب): ’’ مسیح جو آنے والا تھا یہی ہے چاہو تو قبول کرو ‘‘ (فتح اسلام ) (ج) :اور فرمایا کہ:’’ مسیح کے نام پر یہ عاجز بھیجا گیا ہے تا صلیبی اعتقاد کو پاش پاش کر دیا جائے سو میں صلیب کو توڑنے اور خنزیروں کو قتل کرنے کے لئے بھیجا گیا ہوں۔ (فتح اسلام) حضرت بانی جماعت احمدیہ مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃ والسلام نہ صرف قرآن و حدیث کے معیار وں کی رو سے بلکہ بائبل کے صادق ماموروں کی پہچان کے لئے بیان کردہ معیاروں کی رو سے بھی خدا کی طرف سے صادق و راستباز مامور ہیں۔ ملاحظہ ہو: اول:۔۔۔ صادق مدعی کے دعویٰ سے پیشتر کی زندگی کا پاکیزہ اور بے عیب و مطہّر ہونا اس کے دعویٰ کی صداقت او ر حقانیت کا زبردست ثبوت ہوتا ہے جیسا کہ حضرت مسیح ناصریؑ فرماتے ہیں:’’ تم میں سے کون مجھ پر گناہ ثابت کر سکتا ہے‘‘۔ (یوحنا باب ۸ آیت ۴۶) حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے چیلنج کیا کہ : ’’ تم کوئی عیب ،افتراء یاجھوٹ یا دغا کا میری پہلی زندگی پر نہیں لگا سکتے‘‘۔ (تذکرۃ الشہادتین ) چنانچہ کوئی مخالف آپ کی پہلی زندگی پر حرف نہ لا سکا بلکہ مولوی محمد حسین بٹالوی، مولانا میرحسن صاحب سیالکوٹی، مولوی ثناء اللہ امرتسری اور مولوی سراج الدین صاحب ایڈیٹر اخبار ’’زمیندار‘‘ لاہور وغیرہ نے آپ کی پاکیزگی کی تعریف کی ہے۔ دوم:۔۔۔ جناب مسیح ناصریؑ فرماتے ہیں :’’ جو پودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا وہ جڑ سے اکھاڑا جائے گا‘‘۔ (متی باب ۱۵ آیت۱۳) اگر بانی جماعت احمدیہ خدا کے صادق و راستباز مامور نہ ہوتے تو کب کے تباہ وبرباد ہو چکے ہوتے کیونکہ قرآن و حدیث سے ثابت ہے سوم:۔۔۔جو خدا تعالیٰ کی طرف سے صادق مامور مدعی ہو خداتعالیٰ ہر موقع پر اس کی تائید و نصرت اور مدد فرماتا ہے اورکامیاب کرتا ہے جیسا کہ حضرت داؤد ؑ فرماتے ہیں کہ: ’’صادق کھجور کے درخت کی مانندسرسبز ہو گا۔ وہ لبنان کے دیودار کی طرح بڑھیگا‘‘۔ (زبور باب۹۲آیات ۱۲،۱۳) پس حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا ۱۸۸۹ء سے اب تک دن دگنی رات چوگنی ترقی کرنا اور دنیا کے ۱۵۳ ممالک میں لاکھوں کی تعداد میں احمدیوں کا ہو جانا اور آپ کے ماننے والوں میں یہودیوں ، عیسائیوں، ہندو ؤں ، سکھوں اور مسلمانوں کے ۷۲فرقوں میں سے نکل نکل کر نیکی ، تقویٰ اور ایمانی وعملی حالت میں قدم آگے ہی آگے بڑھانے والوں کا ہونا آپ کے دعویٰ کی صداقت کا زبردست ثبوت اور روشن نشان ہے کبھی ضائع نہیں کرتا وہ اپنے نیک بندوں کو چہارم:۔۔۔ آخرمیں ہم عیسائی حضرات کو انجیل کا یہ بیان سنا کر مضمون ختم کرتے ہیں: ’’ملی ایل نامی ایک فریسی نے جو شرع کا معلم اور سب لوگوں میں عزت دار تھا عدالت میں کھڑے ہو کر کہا کہ میں تم سے کہتا ہوں کہ ان آدمیوں سے کنارہ کرو اور ان سے کچھ کام نہ رکھو ایسا نہ ہو کہ خدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو۔ کیونکہ یہ تدبیر یا کام اگر آدمیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہو جائے گا لیکن اگر خدا کی طرف سے ہے تو تم ان لوگوں کومغلوب نہیں کر سکو گے‘‘۔ (اعمال باب ۵ آ یت ۳۴ تا ۳۹) اک نشاں کافی ہے گر دل میں ہو خوفِ کردگار آؤ عیسائیو! ادھر آؤ! نورِ حق دیکھو راہ حق پاؤ جس قدر خوبیاں ہیں فرقاں میں کہیں انجیل میں تو دکھلاؤ
|
Our Blog
حضرت مسیح ناصری کی آمد ثانی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Recent Posts
jQuery("#ID_Place_To_Load_Plugin").AutofeaturedPost({
blogURL: "http://jang-e-muqaddas.blogspot.in/",
MaxPost: 7,
ImageSize: 400,
Summarylength: 150,
slideSpeed:5000,
ShowDate: false,
ShowComment: false,
animation:"slide",
NoCommentText: "No Comment",
OneCommentText: "Comment",
CommentText: "Comments",
RandompostActive: true,
MonthNames: ["Jan", "Feb", "Mar", "Apr", "May", "Jun", "Jul", "Aug", "Sep", "Oct", "Nov", "Dec"],
pBlank: "http://1.bp.blogspot.com/-htG7vy9vIAA/Tp0KrMUdoWI/AAAAAAAABAU/e7XkFtErqsU/s72-c/grey.gif",
tagName: false
});
Follow us on facebook
Popular Posts
-
“And peace on me on the day I was born, and on the day I die, and on the day that I shall be raised up to life (again). Such is Jesus, the s...
-
مسلمانوں میں سے ایک گروہ کا خیال ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے مادی جسم سمیت آسمان پر اٹھالیا اور آخری زمانہ میں وہ دوبار...
-
" There is not to be found in all the Gospels a Single recorded statement of an Eyewitness to the effect that Jesus was dead when he wa...
-
This is an interesting question that must stir up a lot of discussions. Ahmadiyya Muslim Community has always held the view that Jesus was a...
-
“And remember when Jesus, son of Mary, said, ‘O children of Israel, surely I am Allah’s Messenger unto you, fulfilling that which is before ...
-
سیدنا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی وفات کے بعد صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا سب سے پہلا اجماع اسی بات پر ہوا تھا کہ تمام گزشتہ انبیاء بش...
-
Putting plainly: The Holy Qur’an is God’s own message to his creation. God, in there, is communicating directly with the best of His creatio...
-
Here is the Film This is a documentary movie by Paul Davids. The film was chosen by the Sundance Channel for a national U.S. television broa...
-
There are at least 30 verses of the Quran that support the former view and I will present a few: "I said nothing to them except that w...
-
سیدناحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سورۃآل عمران کی آیت نمبر ۵۶ کا ترجمہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں ۔ مُمِیْتُکَ ۔یعنی مُتَوَفِّیْکَ کا ...
Blog Archive
-
▼
2013
(76)
-
▼
June
(18)
- Migration of Jesus a.s
- Death of Jesus in Quran “reasonable and valid” Sa...
- مسئلہ وفاتِ مسیح ۔۔۔
- مُردوں کو زندہ کرنا ۔۔۔۔۔
- فلما توفيتني كنت أنت الرقيب عليهيم .
- The Tomb Of Jesus (as) At Srinagar
- PROPHET JESUSas HAS DIED - INTRODUCTION TO THE SERIES
- Lord Krishna and Jesus Christ
- حضرت مسیح ناصری کی آمد ثانی
- Jesus Son of Mary Islamic Beliefs
- PROPHET JESUS as HAS DIED: CHRISTIANITY CONNECTION
- Family of the Holy Prophet agreed on the Death of ...
- 30 Verses from Holy Quran that proves the death of...
- سورۃآل عمران کی آیت نمبر 56 سے وفات مسیح کا ثبوت.
- حیاتِ عیسیٰؑ کے قائلین ’’ختم نبوت‘‘کے انکار کے مرت...
- مسیح ؑ کا عدم رجوع ۔۔۔۔۔۔۔
- اگر مسیح آسمان پر ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
- Did Jesus create birds?
-
▼
June
(18)
Labels
Labels
Contact Form
About us
Text Widget
Total Visitors
asdfgsadgsdg
Categories
Flexible Home Layout
Main Menu
Flickr
Recent Posts
Contact Us
Recent Comments
About
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Aenean blandit lacus in leo gravida fringilla. Donec ullamcorper sapien a massa sollicitudin, ut dignissim nisl bibendum. Morbi tempus orci id neque iaculis congue.
Pages
Popular Posts
-
“And peace on me on the day I was born, and on the day I die, and on the day that I shall be raised up to life (again). Such is Jesus, the s...
-
مسلمانوں میں سے ایک گروہ کا خیال ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے مادی جسم سمیت آسمان پر اٹھالیا اور آخری زمانہ میں وہ دوبار...
-
" There is not to be found in all the Gospels a Single recorded statement of an Eyewitness to the effect that Jesus was dead when he wa...
-
This is an interesting question that must stir up a lot of discussions. Ahmadiyya Muslim Community has always held the view that Jesus was a...
-
“And remember when Jesus, son of Mary, said, ‘O children of Israel, surely I am Allah’s Messenger unto you, fulfilling that which is before ...
-
سیدنا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی وفات کے بعد صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا سب سے پہلا اجماع اسی بات پر ہوا تھا کہ تمام گزشتہ انبیاء بش...
-
Putting plainly: The Holy Qur’an is God’s own message to his creation. God, in there, is communicating directly with the best of His creatio...
-
Here is the Film This is a documentary movie by Paul Davids. The film was chosen by the Sundance Channel for a national U.S. television broa...
-
There are at least 30 verses of the Quran that support the former view and I will present a few: "I said nothing to them except that w...
-
سیدناحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سورۃآل عمران کی آیت نمبر ۵۶ کا ترجمہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں ۔ مُمِیْتُکَ ۔یعنی مُتَوَفِّیْکَ کا ...
Subscribe
Popular Posts
-
When it appeared that there was no way to avoid the devious plans of the Jews to have him crucified, Jesus prayed fervently 'to remove t...
-
سیدناحضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سورۃآل عمران کی آیت نمبر ۵۶ کا ترجمہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں ۔ مُمِیْتُکَ ۔یعنی مُتَوَفِّیْکَ کا ...
-
سیدنا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی وفات کے بعد صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا سب سے پہلا اجماع اسی بات پر ہوا تھا کہ تمام گزشتہ انبیاء بش...
-
Also watch a BBC Documetary, the Lost Gospels From Wikipedia, the free encyclopedia Gospel of Peter Date Second-half, 2nd Century AD Attrib...
-
Explaining the Quranic verse, (please note all references given count bismillah as the first verse) When Allah said, ‘O Jesus, I will cause ...
-
Written by Hazrat Mirza Ghulam Ahmad Qadiani - The Promised Messiah: Let it be noted that though Christians believe that Jesus (peace be on ...
-
One of the eventful incidents of the Third Khilafat was the ‘Deliverance of Jesus from The Cross Conference’(1) that took place in The Royal...
-
The belief that the last prophet, Muhammad (PBUH), has already come and gone and the assertions that Jesus (as) would descend to earth as ...
-
A belief that Jesus survived the crucifixion and spent his remaining years in Kashmir has led to a run-down shrine in Srinagar making it fir...
-
The Holy Quran emphatically proves that Jesus has passed away like other mortal human beings, and is no longer alive anywhere. It clearly st...
No comments:
Post a Comment